For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

(۲۲) حضرت شیخ امیر جمشید بیگ رحمتہ اللہ علیہ


آپ امیر تیمور کے ایک درباری تھے، حضرت غوث العالم اپنی سیاحت کے زمانہ میں یاغستان پہونچے توامیر تیمور نے شیخ امیرجمشید بیگ کو نذرانہ دے کر حضرت غوث العالم کی خدمت میں بھیجا۔ نذرانے میں بہت سے مال واسباب تھے؛ لیکن جب یہ سامان حضرت غوث العالم کی خدمت میں پہونچا تو آپ نے تمام چیزوں کو فقراء میں تقسیم کر دیا۔ جمشیدبیگ حضرت سے مل کر اس قدر متاثر ہو ئے کہ تیمورکے دربار سے علٰیحدہ ہو کر حضرت کی غلامی اور درویشی اختیار کرلی۔ اورحضرت سے مرید ہو گئے،حضرت کے ساتھ ہندوستان آئے اور تعلیم وتربیت پوری کرنے کے بعد خلافت سے سرفراز ہوئے۔اس کے بعد حضرت روح آباد سے پھر اپنے وطن تشریف لائے، جہاں انہوں نے رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری فرمایا۔

اس کے علاوہ بعض اور دوسرے خلفاء کے اسمائے گرامی یہ ہیں :۔
(۲۳) حضرت شیخ رکن الدین رحمتہ اللہ علیہ
(۲۴) حضرت شیخ اصیل الدین جرہ باز رحمتہ اللہ علیہ
(۲۵)حضرت شیخ قیام الدین شہباز رحمتہ اللہ علیہ
(۲۱) حضرت شیخ جمیل الدین سفید بازرحمتہ اللہ علیہ
(۲۷)حضرت شیخ عارف مکرانی رحمتہ اللہ علیہ
(۲۸) حضرت مولانا شیخ ابو مظفر محمد لکھنؤی رحمتہ اللہ علیہ
(۲۹)| حضرت شیخ کمال جائسی رحمتہ اللہ علیہ
(۳۰) حضرت شیخ فخرالدین رحمتہ اللہ علیہ
(۳۱) حضرت شیخ تاج الدین رحمتہ اللہ علیہ
(۳۲)حضرت شیخ نورالدین رحمتہ اللہ علیہ
(۳۳) حضرت شیخ مبارک گجراتی رحمتہ اللہ علیہ
(۳۴) حضرت شیخ حسین رحمتہ اللہ علیہ
(۳۵)حضرت شیخ سیف الدین مسند عالی سیف خاں رحمتہ اللہ علیہ
(۳۶) حضرت شیخ محمود کنتوری رحمتہ اللہ علیہ
(۳۷) حضرت شیخ سعدالدین گیسودراز رحمتہ اللہ علیہ
(۳۸) حضرت شیخ عبداللہ بنارسی رحمتہ اللہ علیہ
(۳۹) ملک الامراء حضرت شیخ ملک محمود رحمتہ اللہ علیہ
(۴۹) حضرت شیخ ابو محمد عرف معین متھن سدھوری رحمتہ اللہ علیہ۔
حضرت غوث العالم کے خلفاء میں کثیر تعداد علماء وفضلاء کی تھی،جو علم و فضل میں اپنا ایک ممتاز مقام رکھتے تھے، اور زہد وتقوی کے اعتبار سے اپنے زمانے کے جنیدوشبلی سمجھے جاتے تھے۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs